’پلاسٹکوسِس‘: پلاسٹک سے متاثرہ پرندوں کے مرض کا نیا نام قرار https://ift.tt/4fw9Qi8
لندن: انسان نے خشکی اور آبی ذخائر کو پلاسٹک سے آلودہ کرنا شروع کردیا ہے جو اب ہر طرح کے نقصانات کی وجہ بن رہا ہے۔ اب سائنسدانوں نے پلاسٹک نگلنے والے جانوروں کی اموات یا مرض کو پہلی مرتبہ ایک نام دیا ہے جسے’پلاسٹکوسِس‘ کہا جارہا ہے۔
ہم جانتے ہیں کہ پلاسٹک کی تھیلیاں کچھووں سے لے کر وھیل تک کو ہلاک کررہی ہیں۔ لاتعداد مردہ آبی پرندوں کے پیٹ پلاسٹک سے بھرے ملے ہیں۔ یہاں تک کہ کئی پرندے بھوک میں پلاسٹک نگل جاتے ہیں اور اس کے نوکیلے ٹکڑے ان کے بدن کو بھی چھید رہے ہیں لیکن انسان اشرف المخلوقات ہونے کے باوجود ماحول دشمن پلاسٹک کو ترک کرنے پر آمادہ نہیں۔
ماہرین کے مطابق ہر قسم کے غذائی چکر میں شامل 1200 سے زائد انواع کے جانور پلاسٹک سے متاثرہورہے ہیں۔ اگرچہ زائد مقدار کا پلاسٹک ان کے لیے جان لیوا ضرور ہے لیکن اس کی معمولی مقدار کے جانوروں پر ہونے والے اثرات کا مطالعہ کیا جارہا ہے اور حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔
فی الحال پہلا مرض ’پلاسٹکوسِس‘ کے نام سے سامنے آگیا ہے جس میں پلاسٹک نگلنے والے جانوروں کے اندر اس سے خراش اور زخم پیدا ہوتے ہیں اور وہ جلد یا بدیر موت کے شکار ہورہے ہیں۔ اس ضمن ممیں آسٹرین کے ماہرن اور لندن میں واقع نیچرل ہسٹری میوزیم سے تعلق رکھنے والے ماہرین نے درجنوں مردہ پرندوں کے آپریشن کئے ہیں۔
انہوں نے دیکھا کہ پلاسٹک سے معدے، نظامِ ہاضمہ اور یہاں تک کے اطراف کے گوشت بھی متاثر ہورہے ہیں اور اسی کیفیت کو ’پلاسٹکوسِس‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہاں تک کہ ایک سمندری بگلے کے پیٹ میں پلاسٹک کے 202 ٹکڑے بھی ملے ہیں۔ اس سے قبل کوئلے کی کان میں سیلکون سے متاثرہ افراد کے لیے ہم سیلیکولائسس کا نام اختیار کرچکے ہیں اور اسی کے وزن پر ’پلاسٹکوسِس‘ کا لفظ بنایا گیا ہے۔
The post ’پلاسٹکوسِس‘: پلاسٹک سے متاثرہ پرندوں کے مرض کا نیا نام قرار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/64HebPO
via IFTTT
No comments