Breaking News

انسانی جسم میں خلیات چھاپنے والا بائیو پرنٹر https://ift.tt/yXDjksq

سڈنی: سائنسدانوں نے تھری ڈی پرنٹنگ کو ایک درجہ آگے بڑھاتے ہوئے ایسا نرم پرنٹر بنایا ہے جو انسانی اعضا پر براہِ راست خلیات چھاپ سکتا ہے۔

یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز (یواین ایس ڈبلیو) کے ماہرین کا روبوٹ جسم کے اندر انسانی بافتوں اور اعضا پر خلیات چھاپ سکتا ہے۔ اگرچہ دل کی بافتیں، حیاتیاتی اجزا اور معدے کے پیوند چھاپنے والے بایوپرنٹنگ روبوٹ پر ایک عرصے سے کام جاری ہے لیکن اب تک کوئی بڑی کامیابی نہیں ملی تھی۔

یہ ایک چھوٹا اور لچکدار روبوٹ بازو ہے جسے اینڈواسکوپ کی طرح بدن میں داخل کیا جاسکتا ہے۔ روبوٹ نظام باومٹیریل کو براہِ راست ٹشوز اور اعضا پر ڈالتا ہے۔ تاہم ابھی اس کی آزمائش نہیں کی گئی ہے بلکہ ماہرین نے اس عمل کو ممکن قرار دینے والا نمونہ بنایا ہے جسے ثبوتِ عمل (پروف آف کانسیپٹ) کہا جاسکتا ہے۔

ایف تھری ڈی پی نامی اس ایجاد میں حیاتیاتی روشنائی (بایوانِک) ایک نوزل سے مختلف زاویوں پر خارج ہوتی ہے۔ یہ نوزل ایک لچکدار روبوٹ بازو سے منسلک ہے۔ اسے بدن میں اس لیے داخل کیا گیا ہے کہ مریض کا جسم کھولنے سے انفیکشن اور پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اسے ڈاکٹر تان گو دو اور ان کے ساتھیوں نےبنایا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ نرم اور لچکدار روبوٹ کم تکلیف دہ ہے اور جسمانی نظام کو بھی کم نقصان ہوتا ہے۔ تیار پروٹوٹائپ (نمونے) سے  جسم کےمشکل ترین حصوں کی رسائی ممکن ہے جبکہ جگر، قلب، مثانے اور دیگر اعضا کے کسی بھی گوشے پریہ براہِ راست حیاتیاتی اجزا یا مٹیریئل ڈال سکتا ہے۔ یہاں تک کہ ہمواراور پیچیدہ جگہوں پر بھی کام کرتا ہے۔

اسے خنزیروں کے جسم پر کامیابی سے استعمال کیا گیا ہے اور ان کے اعضا پر مختلف جزو یا مقدار کاڑھی گئی ہے۔ کئی ماہ بعد بھی ان کے جسم میں باہر سے ڈالے گئے خلیات زندہ تھے۔ تاہم انسانی آزمائش کےمراحل ابھی بہت دور ہیں۔

The post انسانی جسم میں خلیات چھاپنے والا بائیو پرنٹر appeared first on ایکسپریس اردو.



from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/bRPm4eD
via IFTTT

No comments