ارب پتی شخصیات عام آدمی سے لاکھوں گنا زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا سبب قرار https://ift.tt/5Z2BDqw
نیروبی: ایک نئی رپورٹ کے مطابق ایک اوسط شخص کے مقابلے میں ارب پتی افراد کا طرزِ زندگی لاکھوں گُنا زیادہ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کا سبب بنتا ہے۔
عالمی سطح پر غربت سے نمٹنے والی خیراتی تنظیموں کا گروہ اوکسفیم نے پیر کو ’کاربن بلین ایئر: دنیا کے امیر ترین لوگوں کی اخراج میں سرمایہ کاری‘ (Carbon Billionaires: The investment emissions of the world’s richest people) کے عنوان سے ایک نئی رپورٹ جاری کی۔
محققین نے اس تحقیق کے لیے عوامی سطح پر دستیاب ڈیٹا کو استعمال کیا۔
رپورٹ میں ان افراد کی سرمایہ کاری کا حساب کتاب کرتے ہوئے یہ معلوم ہوا کہ دنیا کے امیر ترین افراد ایک عام فرد کی نسبت لاکھوں گنا زیادہ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کے ذمہ دار ہیں۔
اوکسفیم میں موسمیاتی تغیر کے سربراہ نیفکوٹے ڈیبی کا ایک نیوز ریلیز میں کہنا تھا کہ ارب پتیوں کے طرزِ زندگی سے ہونے والا اخراج یعنی ان افراد کے نجی جہاز اور یاٹ وغیرہ کا باقاعدہ استعمال، ایک اوسط شخص سے ہزاروں گُنا زیادہ ہوتا ہے جو مکمل طور پر ناقابلِ قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ لیکن اگر ان افراد کے سرمایہ کاریوں سے ہونے والے اخراج کو دیکھا جائے تو کاربن کا اخراج لاکھوں گُنا زیادہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف 125 ارب پتی شخصیات ہر سال 39 کروڑ 30 لاکھ ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کرتی ہیں، یہ مقدار فرانس سے ہونے والے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے برابر ہے۔
دنیا کے 125 ارب پتی مشترکہ طور پر 183 کمپنیوں میں 24 کھرب ڈالرز کے حصے دار ہیں جو بہت بڑی مقدار میں گرین ہاؤس گیسز پیدا کرتی ہیں۔
ان ارب پتیوں کی جانب سے کی گئی سرمایہ کاری کے اعتبار سے ہر ارب پتی اوسطاً 30 لاکھ ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ پیدا کرتا ہے جبکہ ایک عام آدمی ان کی نسبت لاکھوں گنا کم 2.76 ٹن گرین ہاؤس گیس کا اخراج کرتا ہے۔
The post ارب پتی شخصیات عام آدمی سے لاکھوں گنا زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا سبب قرار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/EjXLUhG
via IFTTT
No comments