شکار کی وجہ سے وقت کے ساتھ گینڈوں کے سینگھ چھوٹے ہوئے، تحقیق https://ift.tt/5fHbIUY
کیمبرج: سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک صدی میں انسانوں کی جانب سے شکار کیے جانے کی وجہ سے گینڈوں کے سینگھ چھوٹے ہوئے ہیں۔
بڑے سینگھوں والے گینڈوں کے دہائیوں سے جاری شکار کا مطلب ہے کہ صرف چھوٹے سینگھ والے گینڈے باقی بچے ہیں اور یہ اپنے جینز اپنی آئندہ نسل کو منتقل کر دیتے ہیں۔
’پیپل اینڈ نیچر‘ نامی جرنل میں شائع ہونے والی کیمبرج یونیورسٹی کے ماہرین کی تحقیق کے نتائج گینڈوں کی 140 سال کے عرصے کے دوران لی جانے والی تصاویر کے جائزے پر مبنی ہیں۔ یہ تصاویر گینڈوں کے تمام اقسام کی ہیں جن میں سیاہ، سفید، ہندوستانی، جاون اور سوماٹرن گینڈے شامل ہیں۔
تحقیق کے سربراہ مصنف اوسکر وِلسن کا کہنا تھا کہ سائنس دانوں کو خوشی ہے کہ انہیں تصاویر میں اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ گینڈوں کے سینگھ وقت کے ساتھ چھوٹے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی معاملات کی وجہ سے ممکنہ طور پر ان جانوروں پر کام کرنا سب سے دشوار ترین کام ہے۔
اوسکر ولسن کا کہنا تھا کہ گینڈے خاص وجہ سے اپنے سینگھ بڑھاتے تھے۔ مختلف اقسام ان کو مختلف انداز میں استعمال کرتی تھیں جیسے کہ کھانا حاصل کرنے میں مدد یا شکاریوں کے خلاف دفاع کرنا وغیرہ۔ لہٰذا سائنس دانوں کا خیال ہے کہ چھوٹے سینگھوں کا ہونا ان کی بقاء کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
محققین نے 80 گینڈوں کے سینگھوں کی پیمائش کی جن کی تصاویر 1886 سے 2018 کے درمیان کھینچیں گئیں تھیں۔
The post شکار کی وجہ سے وقت کے ساتھ گینڈوں کے سینگھ چھوٹے ہوئے، تحقیق appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/JSxpyi7
via IFTTT
No comments