ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والی نئی ٹیکنالوجی https://ift.tt/5HbMISQ
ٹیکساس: امریکا کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی ایک ایسی ریل گاڑی پر کام کر رہی ہے جو دورانِ حرکت ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کر سکتی ہے۔
سی او ٹوریل نامی کمپنی یونیورسٹی آف شیفیلڈ اور یونیورسٹی آف ٹورونٹو کے انجینئرز کےساتھ ایسے ہوا دان بنانے کےلیے کام کر رہی ہے جو ٹرین کی حرکت کے دوران ہوا اندر لاسکیں۔ہوا کے اندر آنے کے بعد اس سے کاربن ڈائی آکسائیڈ علیحدہ کرتے ہوئے ہوا کو مائع شکل میں تبدیل کر کے ڈبے میں ذخیرہ کیا جا سکتا ہے۔
محققین کا ماننا ہے کہ یہ دیگر براہ راست ہوا سے کاربن کشید کرنے کی ٹیکنالوجی کی نسبت زیادہ مؤثر لاگت کی حامل ٹیکنالوجی ہے کیوں کہ کاربن کشید کرنے والے ڈبوں کو پہلے سے موجود ریل گاڑیوں میں لگایا جاسکتا ہے۔
محققین کے مطابق ہر ڈبہ فی سال 3000 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کر سکتا ہے۔ جبکہ یہ ٹیکنالوجی ساکت فیسلیٹیز کی نسبت کم جگہ کی گھیرے گی اور ممالک کو ان کے نیٹ زیرو اخراج کا مقصد پورا کرنے میں مددے گی۔
یونیورسٹی آف شیفیلڈ سے تعلق رکھنے والے اور تحقیق کے شریک مصنف پروفیسر پیٹر اسٹائرنگ کا کہنا تھا کہ ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی براہ راست کشیدگی موسمیاتی تغیر کی بدتر اثرات کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر ضرورت بنتی جا رہی ہے۔
محققین نے ان ریل کے ڈبوں کے ڈیزائن جُول نامی جرنل کے ایک مقالے میں شائع کیے۔
The post ماحول سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والی نئی ٹیکنالوجی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/h3EqDGo
via IFTTT
No comments