کم دھاتوں والے ستاروں کے گرد سیارے زندگی کیلیے زیادہ سازگار قرار https://ift.tt/bqpzP9r
گوٹنجن: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ستاروں کے گرد قابلِ رہائش علاقوں میں موجود سیارے جن کے ماحول میں زیادہ دھاتیں نہیں ہوتی، زندگی کے آثار کی تلاش کے لیے بہترین ہدف ہوسکتے ہیں۔
بڑی مقدار میں الٹرا وائلٹ شعاؤں کی موجودگی جانداروں کے ڈی این اے کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔زمین کے ماحول میں آکسیجن کی موجودگی اور اوزون تہہ سیارے کو سورج سے آنے والی نقصان دہ الٹرا وائلٹ شعاؤں سے بچاتی ہے۔
تاہم، مختلف ستاروں سے ان شعاؤں کے خارج ہونے کی مقدار مختلف ہوتی ہے۔ جہاں الٹرا وائلٹ شعاؤں کی مقدار کم ہوتی ہے وہاں سیارے کے گرد اوزون کی سطح کم ہوتی ہے لہٰذا الٹرا وائلٹ شعاؤں سے حفاظت کرنے والے معاملات بھی کم ہوتے ہیں۔
نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے کہا کہ کائنات کی ارتقاء کے دوران وجود میں آنے والے نئے ستارے دھاتوں سے بھرپور ہوتے ہیں جس کی وجہ سے حیاتیات کو شدید الٹرا وائلٹ شعاؤں کا سامنا ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ وہ سیارے جو ایسے ستاروں کے گرد ہوتے ہیں جن میں دھاتیں کم ہوتی ہیں وہ زندگی کی تلاش کے لیے بہترین ہدف ہوتے ہیں۔
البتہ، یہ بات غیر واضح ہے کہ ستاروں کا دھاتی ہونا الٹرا وائلٹ شعاؤں کے حفاظتی معاملات پر اور کسی سیارے کے قابلِ رہائش ہونے یا نہ ہونے پر اثر رکھتا ہے۔
جرمنی کی میکس پلانک اِنسٹیٹیوٹ فار سولر سِسٹم ریسرچ سے تعلق رکھنے والی اینا شیپیرو اور ان کے ساتھیوں نے زمین نما فرضی سیاروں کے ماحول کے نمونے بنائے جن کے مرکزی ستاروں میں دھات کی مقدار مختلف نوعیت کی تھی۔
تحقیق میں یہ بات معلوم ہوئی کہ وہ سیارے جن کے مرکزی ستارے میں دھاتوں کی مقدار کم تھی ان میں الٹرا وائلٹ شعاؤں سے حفاظت کی تہیں زیادہ تھیں جس کا مطلب ممکنہ زندگی کی موجودگی ہوسکتا ہے۔
The post کم دھاتوں والے ستاروں کے گرد سیارے زندگی کیلیے زیادہ سازگار قرار appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/TS4x3ae
via IFTTT
No comments