حقیقی وقت میں کیمیائی عمل کی تصویر لینے والا نینو کیمرہ https://ift.tt/eA8V8J
کیمبرج: کیمبرج یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک بہت ننھا منا نینو کیمرہ بنایا ہے جسے ’سالماتی گوند‘ سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ حقیقی وقت میں کیمیائی تعاملات (کیمیکل ری ایکشن) کے مشاہدے میں مدد دیتا ہے۔
اس کے لیے انہوں نے بہت چھوٹے سیمی کنڈکٹر نینوکرسٹلز تیار کئے ہیں جنہیں کوانٹم ڈوٹس بھی کہا جاتا ہے۔ اسےسونے کے نینوذرات سے جوڑا گیا ہے جسے ایک خاص قسم کی سالماتی گوند سے جوڑا گیا ہے۔ اس گوند کو ’کیوکربیٹیورل (سی بی ) کا نام دیا گیا ہے۔ پانی ملانے پر یہ سیکنڈوں میں جڑجاتے ہیں اور ان کا استعمال یہ ہے کہ حقیقی وقت میں ان سے کیمیائی تعاملات کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔
یہ کیمرہ سیمی کنڈکٹر کے اندر بنایا گیا ہے۔ اس میں الیکٹرون کی منتقلی کا عمل عین فوٹوسنتھے سز (ضیائی تالیف) کی طرح ہوتا ہے۔ اب یہاں نینوذرات سینسر کا کام کرتےہیں اور طیفی (اسپیکٹرواسکوپک) طریقے پر کام کرتا ہے۔ اس طرح کیمرے کیمیائی عمل دیکھنے کے قابل ہوجاتا ہے۔ اس طرح ہم وہ کیمیائی تعاملات جان سکیں گے جن کے متعلق نظری معلومات تو ہیں لیکن ٹھوس ثبوت اب تک نہیں مل سکے ہیں۔
اس طرح کیمیائی عمل اور سالمات کو کئی اندازوں سے دیکھا اور پرکھا جاسکتا ہے۔ دوسری جانب اس کے عملی استعمالات بھی بہت زیادہ ہیں۔ اس تحقیق کی تفصیل ہفت روزہ سائنسی جرنل نیچر میں شائع ہوئی ہے۔ کیمبرج میں واقع ڈاکٹر یوسف حمید ڈپارٹمنٹ آف کیمسٹری کے پروفیسر اورن شرمن اور ان کے ساتھیوں نے یہ اختراع کی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ نینوساختوں کو بنانا اور جوڑنا بہت مشکل تھا۔
ضروری تھا کہ دو طرح کے سیمی کنڈکٹروں کو جوڑنے کے لیے قابلِ بھروسہ طریقہ وضع کیا جاسکے۔ اس کے لیے کیوکربیٹیورل یا سی بی کی ضرورت محسوس کی گئی۔ یہ ایک سالماتی گوند ہے جو کوانٹم ڈوٹس اور سونے کے نینوذرات دونوں کو باہم جوڑسکتا ہے۔ پہلے مرحلے میں فوٹوکیٹے لائسِس کا کیمیائی عمل دیکھا گیا اور دوم روشنی کی بدولت الیکٹرون ٹرانسفر کو نوٹ کیا گیا۔
اس کےنتائج طیف نگاری کی بدولت دیکھے گئے اور یوں حقیقی وقت میں کیمیائی ری ایکشن دیکھے گئے ہیں۔
The post حقیقی وقت میں کیمیائی عمل کی تصویر لینے والا نینو کیمرہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/3ySCg5z
via IFTTT
No comments