بیکٹیریا بھی وقت بتانے کی صلاحیت رکھتے ہیں https://ift.tt/eA8V8J
ڈنمارک: قدرت کے کارخانے میں انسان، جانور، پرندے اور پودے بھی اپنی اندرونی (حیاتیاتی) گھڑی رکھتےہیں۔ اب تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ عین اس طرح خردنامیوں اور بیکٹیریا میں بھی اندرونی گھڑی موجود ہوتی ہے۔ اس سے بھی دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ گھڑی 24 گھنٹوں کی مناسبت سے کام کرتی ہے۔
بیکٹیریا کی گھڑی کا سراغ پانے سے ہم بایو ٹیکنالوجی، دوا کھلانے اور فصلوں کے تحفظ سمیت بہت سے اہم کاموں کو آسان کرسکٰں گے۔ لیکن جانداروں کی گھڑی کو ہم حیاتیاتی گھڑی کہتے ہیں جو بیرونی عوامل کے تحت کام کرتی ہیں۔ انہیں سرکیڈیئن ردم بھی کہا جاتا ہے۔ اسی گھڑی کی بدولت جاندار اجسام بدلتے شب و روز اور موسموں کی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہوکر خود کو منظم رکھتے ہیں۔
خلیے کے اندر موجود سالمات بیرونی درجہ حرارت اور دن رات کے لحاظ سے کام کرتے ہیں ۔ اسی طرح انسانوں میں طویل فضائی سفر کے بعد وقت کے دن رات کا تصور متاثر ہوتا ہے جسے جیٹ لیگ کہا جاتا ہے۔
گزشتہ دو عشروں سے ماہرین انسانی خلیات کی اندرونی گھڑی اور پودوں میں ضیائی تالیف (فوٹوسنتھے سز) میں پودوں کی خلیاتی گھڑی کو جاننے کے لیے کوشاں رہے ہیں۔ اسی طرح انسانی نیند اور دماغی ارتکاز میں باقاعدگی کو سمجھنے کی بھی کوشش کی جارہی تھی۔ اب اس دریافت سے ان عوامل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
اگرچہ زراعت میں بیکٹیریا کا 12 فیصد کردار ہوتا ہے لیکن ان کی اندرونی گھڑی سے ہم واقف نہ تھے۔ اس سے قبل ضیائی تالیف میں بھی اندرونی گھڑی کا کردار سامنے آتا رہا ہے۔ لیکن الگ تھلگ رہنے والے بیکٹیریا میں یہ بات سامنے نہیں آئی تھی۔ ماہرین کی بین الاقوامی ٹیم نے مٹی میں پائے جانے والے بیکیلس سبٹائلس بیکٹیریا میں اندرونی ردم دریافت کی ہے۔
اس کے لیے جینیاتی سطح پر غور کیا گیا۔ ان میں سے ایک جین کا نام ytvA ہے جو فوٹو ریسپٹر پر نیلی روشنی کی ڈی کوڈنگ کرتا ہے اور دوسرا KinC انیزائم ہے جو بیکٹیریئم میں اسپورز اور حیاتی پرت (بایوفلِم) کی تشکیل کرتا ہے۔
تجرباتی طور پر انہوں نے بیکٹیریئم کو 12 گھنٹے اجالے اور 12 گھنٹے اندھیرے میں رکھا جہاں وہ دن اور رات کے لحاظ سے مرتب ہوگیا۔ تاہم یہ عمل مسلسل اندھیرے میں بھی کام کرتا رہا۔ یعنی خردنامئے میں یہ کیفیت اندرونی طور پر برقرار رہی اور یہ اندرونی حیاتیاتی گھڑی کا عام معاملہ بھی ہوتا ہے۔
اس کےبعد جین اور خامرے دونوں نے درجہ حرارت کی تبدیلی پر بھی عین یہی کردار ادا کیا۔ اس طرح پہلی مرتبہ غیرضیائی تالیفی بیکٹیریا میں یہ اندرونی گھڑی پائی گئی ہے۔ اس تحقیق سے بیکٹیریا کے انفیکشن اور اس کے علاج کی راہیں بھی کھلے گی۔
The post بیکٹیریا بھی وقت بتانے کی صلاحیت رکھتے ہیں appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/38KOUtu
via IFTTT
No comments