ہوا سے نمی کشید کرکے پینے کے پانی میں تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی https://ift.tt/3s30dEV
غزہ: اسرائیلی سائنس دانوں نے شمسی توانائی کی مدد سے چلنے والی ایسی ٹیکنالوجی ایجاد کی ہے جو ہوا میں موجود نمی کوکشید کرکے اسے پینے کے پانی میں تبدیل کردیتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی نژاد اسرائیلی ارب پتی مائیکل میریلا شویلی کی کمپنی ’’واٹر جن‘‘ نے یہ ٹیکنالوجی غزہ کی گنجان آباد پٹی میں پانی کی شدت قلت کو ختم کرنے کے لیے متعارف کرائی ہے۔
‘واٹرجن’ کے سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ماحولیاتی واٹر جنریٹر ہوا کی نمی کو جذب کرکے پانی میں تبدیل کردیتے ہیں اور دوسرے مرحلے میں اس پانی کو فلٹر کرکے پینے کے قابل بنالیا جاتا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی 65 فیصد نمی کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار سے 6 ہزار لیٹر پینے کا صاف پانی بناسکتی ہیں تاہم نمی کا تناسب 90 فیصد سے بڑھ جائے تو ایک ہزار لیٹر اضافی پانی بنایا جا سکتا ہے۔
اس موقع پر واٹرجن نامی کمپنی کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ غزہ کے لیے تیار کیے گئے اس پروجیکٹ کی مالیت 61 ہزار ڈالر ہے اور یہ ٹیکنالوجی پانی کی قلت دور کرنے کا ایک اچھا حل پیش کرتی ہے۔
The post ہوا سے نمی کشید کرکے پینے کے پانی میں تبدیل کرنے والی ٹیکنالوجی appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/2MLsdgh
via IFTTT
No comments