طبی ماسک اور دستانوں کو تلف کرنے کا نیا طریقہ دریافت https://ift.tt/O107vLE
میلبرن: کووڈ-19 سے بچاؤ کے لیے اربوں کی تعداد میں استعمال ہونے والے کورونا ماسک، آئسولیشن گاؤن اور ربڑ کے دستانے جن کو ہر ماہ زمین کی بھرائی میں استعمال کیا جارہا تھا، ان کو تلف کرنے کے لیے نئی راہ دریافت کرلی گئی۔
یہ اشیاء کانکریٹ میں مل کر اس کو روایتی مرکب کی نسبت 20 فی صد زیادہ مضبوط کرسکتی ہیں۔
میلبرن کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی کی جانب سے بتائے گئے اس نئے طریقےمیں یہ حفاظتی اشیاء(جن کو پی پی ای کہا جاتا ہے) کو باریک کاٹ کر سیمنٹ میں مختلف مقدار میں یعنی 0.1 فی صد سے لے کر 0.25 فی صد تک ملانا ہوتا ہے۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ ربڑ کے دستانوں نے کانکریٹ کی مضبوطی کو 22 فی صد تک بڑھایا، آئسولیشن گاؤن نے کانکریٹ کو موڑے جانےکے دباؤ کوبرداشت کرنے کی صلاحیت میں 21 فی صد، فشاری دباؤ کو 15 فی صد اور لچک کو 12 فی صد زیادہ باصلاحیت بنایاجبکہ فیس ماسک نےفشاری دباؤ کی برداشت کو17 تک بڑھایا۔
ان اشیاء کا نیا استعمال روزانہ کے 54 ہزار ٹن پی پی ای کچرے کو ٹھکانے لگانے میں مدد دے گا جو روزنہ عالمی سطح پر زمین میں ڈالا جاتا ہے۔
محققین کی ٹیم نے واضح کیا کہ دنیا بھر میں روزانہ تقریباً 129 ارب ماسک کچرے میں پھینکے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ماحولیات کا تحفظ کرنے والوں میں تشویش پائی جاتی ہے کیوں کہ یہ زمین کی بھرائی کی جگہوں پر ٹیلوں کی صورت اختیار کررہے ہیں۔
The post طبی ماسک اور دستانوں کو تلف کرنے کا نیا طریقہ دریافت appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو » سائنس/ٹیکنالوجی https://ift.tt/SIR6FzG
via IFTTT
No comments